تہران، 12 جنورى (يو اين آئى) ايران کے متنازعہ نيوکليائى پروگرام پر شکنجہ کسنے کے لئے کل جنيوا ميں چھ بڑى عالمى طاقتوں اور ايران کے درميان چاہے جو مفاہمت ہوئى ہو ليکن ايران کے نيوکليائى توانائى کے سربراہ على اکبر صالحِى نے کہا ہے کہ ريسرچ اور جديدترين سنٹرى فيوز کا استعمال کرنا ان کا حق ہے۔
مسٹر صالحِى نے يہاں کہاکہ يوروپى يونين کے ثالثوں کے درميان
ہونے والى بات چيت ميں ملک ميں تعميرشدہ جديد ترين سنٹرى فيوز کا استعمال اہم موضوع رہا۔ انہوں نے کہاکہ جنيوا ميں بات چيت ميں دو موضوعات تھے جن ميں سے ايک موضوع يہ بھى تھا۔
مسٹر صالحِى نے کہاکہ ملک کى ترقى کے لئے ريسرچ جارى رکھنا انتہائى ضرورى ہے اور يہ ايران کا حق بھى ہے۔ انہوں نے اميد ظاہر کى کہ ايران اور چھ عالمى طاقتوں کے درميان اس معاملہ پر ضرور کوئى مفاہمت ہوئى ہوگى۔